Offside (2006) – A Quiet Rebellion in the Stands. A Powerful Look at Protest Through Football | Film Review
بچپن سے سنتے آئے ہوئے جھوٹوں میں سے ایک جھوٹ یہ بھی ہے کہ فن کی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔
سال 2006 میں ایرانی فلم انڈسٹری کے انمول جہت جعفر پناہی کی فلم آف سائیڈ/ offside منظر عام پر آئی جس نے ایک دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا کہ سال 2005 میں ایرانی حکومت نے کسی بھی sport events میں عورتوں کی شمولیت پر پابندی لگائی بے شک وہ شمولیت بطور تماشائی کیوں نہ ہو۔ یہ فلم چند ایسی لڑکیوں کی کہانی ہے جو مردانہ گیٹ میں فٹبال ورلڈ کپ دیکھنے کے لیے سٹیڈیم پہنچ جاتی ہیں لیکن وہاں کے محافظ دستے پر یہ بات عیاں ہو جاتی ہے کہ یہ مردانہ گیٹ اپ میں درحقیقت لڑکیاں ہیں۔
اس فلم نے دنیا بھر سمیت ایران میں ایک کہرام مچا دیا کہ یہ تالاب میں پتھر پھینکنے کے مترادف ثابت ہوا۔ جہاں یہ فلم حقوقِ نسواں تحریک میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے وہاں بے جا پابندیوں کا سامنا بھی اور کئی بڑے ایوارڈز سے نوازا بھی گیا۔
کیا آپ کو پتہ ہے کہ جعفر پناہی کے ساتھ اس فلم کے ڈائریکٹر، رائٹر اور پروڈیوسر گائے نیٹیو/ Guy Nattiv ہے؟ آپ تلاش کریں لیکن یہ آپ کو کہی بھی نہیں ملے گا کہ مذکورہ فلم جعفر پناہی اور گائے نیٹیو کی مشترکہ کاوش ہے۔ آخر کیا وجہ ہے کہ جب آفساید جیسی بڑی فلم کی بات ہوتی تو گائے نیٹیو کا نام تک نہیں لیا جاتا؟ اس لئے کہ وہ اس ر ا ئی لی ہے۔
گائے نیٹیو اس ر ا ئی ل کے مانے جانے اور عظیم فلم سازوں میں شمار کئے جاتے ہیں۔ سال 2018 میں ان کی شاٹ فلم skin کو آسکر ایوارڈ بھی ملا ہے۔ (یہ شارٹ فلم دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے۔)
سال 2022 میں علی عباسی کی فلم عنکبوتِ مقدس/ Holly spider منظر عام پر جو ایک سیریل کلر سعید حنایی کی سچی واقعات پر مبنی ہے جس نے سال دو ہزار سے لے کر دو ہزار ایک تک ایران کے معروف شہر مشہد میں 16 جسم فروش عورتوں کا ق تل کیا۔ اس کیس کو سٹڈی کرنے کے لئے بطور جرنلسٹ ایرانی فلم انڈسٹری کی بہترین ڈائریکٹر، پروڈیوسر و ایکٹر زار امیر ابرہیمی کو کاسٹ کیا گیا ہے، موصوفہ نے اس رول سے اس قدر بھرپور انصاف کیا ہے کہ انہیں اس رول پر عالمی سطح پر کئی ایوارڈز مل گئے۔ یہ وہی زار امیر ابرہیمی ہے جو فرانس میں جلاوطنی کی زندگی بسر کررہی ہے۔
سال 2023 میں زار امیر ابرہیمی اور گائے نیٹیو کی مشترکہ ہدایتکاری میں ایک فلم Tatami منظر عام پر آئی جس کا مین رول زار نے پلے کیا ہے۔ یہ کہانی ایرانی نژاد جوڈوکا لیلیٰ اور اس کے کوچ کی ہے جو عالمی سطح پر جوڈو چیمپئن شپ میں شرکت کر رہے ہیں جس کا مقصد ایران کے نام پہلا طلائی تمغہ لانا ہے۔ تقریب کے دوران لیلیٰ کو اسلامی جمہوریہ حکومت، ایران کی جانب سے ultimatum کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
یہ فلم منظر عام پر کیا آئی کہ ایران سمیت کئی ممالکوں کو آگ لگ گئی اور انہیں اپنے اپنے ممالک میں بین کیا۔ وجہ صاف ہے کہ زار امیر ابرہیمی کے ساتھ اس ر ا ئی لی نژاد گائے نیٹیو کا نام بھی اس فلم میں دیکھنے کو ملتا ہے دوسری طرف جعفر پناہی ہوشیار تھے کہ offside میں کہیں بھی گائے نیٹیو کا نام سامنے نہیں لایا گیا ورنہ وہ بھی جلاوطنی پر مجبور ہوتے یا شاید ق تل کئے گئے ہوتے اور فلم دیکھنے پر پابندی عائد ہوتی۔
مذکورہ چار فلمیں دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے۔ ضرور دیکھیں۔
نوٹ: “کیا آپ اب بھی سمجھتے ہیں کہ فن کی کوئی سرحد نہیں ہوتی؟“
ماچنگ / Film Walay فلم والے